مینڈک کا نظام تنفس انسانی بیماریوں میں علاج کیلئے مددگار
طبی ماہرین نے مینڈک کے نظام تنفس کا جائزہ لے کر اس کو انسانی امراض کے علاج کیلئے مددگار قرار دے دیا ہے۔ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ بعض اقسام کے شفاف (گلاس) مینڈک ایسے ہوتے ہیں جن کے اندرونی اعضا باہر سے ہی نظر آتے ہیں اور وہ کئی حالتوں میں بدن کا 90 فیصد خون جگر میں جمع رکھتے ہیں۔
بالخصوص نیند کے دوران ان کا خون جگرمیں جمع ہوجاتا ہے جس کے کوئی منفی اثرات نہیں ہوتے۔ اس عمل کو سمجھ کر ہم خون میں لوتھڑے بننے اور نہ بننے کے عمل کو سمجھ سکتے ہیں اور یوں انسان سمیت کئی جانوروں میں خون کے گاڑھے پن کی وجوہ پر مزید معلومات مل سکتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ خون کو جگر میں پہنچا کر ان گدلا پن کم ہوجاتا ہے اور یوں مینڈک کا بدن مجموعی طور پر 61 فیصد شفاف ہوجاتا ہے۔ لیکن منطقہ حارہ کے علاقوں میں یہ نرم مینڈک انتہائی شوخ سبز پتوں میں چھپا رہتا ہے اور شفاف ہوکر وہ خود کو شکاریوں سے بچاتا ہے۔