صحت و سائنس

سرسوں کا گندلاں والا ساگ۔۔۔🥰

جس دن ساگ پکانے اور کھانے کا موڈ ہو، تڑکے کھیتوں کی جانب رختِ سفر باندھا جاتا ہے۔ چن چن کے نرم گندلاں توڑی جاتی ہیں اور پسند اور افراد خانہ کے حساب سے نکی وڈی پنڈھ باندھ کر گھر لاتے ہیں، باتھو اگر اپنے کھیتوں سے نہ ملے تو گوانڈی پیلیوں سے توڑ لیا جاتا ہے۔ (لالے خدا بخش کو اگلے دن بتا دیا جاتا ہے کہ اساں باتھو توڑیا سی۔۔۔ تسیں ساڈے پٹھے وڈ لیو)🤗

تین گھنٹے تازہ ساگ توڑ کے لانے میں لگے، اب چار پانچ گھنٹے اسے صفائی کرنے، چننے، چھانٹنے، کاٹنے، دھونے اور بھگونے میں لگیں گے۔ اگلا پورا دن کچے چولھے اور کچی ہانڈی میں یہ ساگ پک کر تیار ہوگا تو ہی “ہفتۂ ساگ” منائے جانے کے قابل ہوگا۔

عموماً سرسوں کے ساگ میں بہت تیز ولائتی مسالے نہیں ڈالے جاتے، صرف بنیادی چیزیں۔۔۔ لہسن، پیاز، ادرک، پالک، سبز و سرخ مرچ، نمک، سرسوں کے پتوں اور نرم ڈنٹھل (گندلاں)، میتھی، باتھو، مکئی اور گندم کا آٹا (الن) وغیرہ کے ساتھ ملا کر پکایا جاتا ہے۔ ساگ کو ہلکی آنچ پر پانی میں پکاتے ہیں تاکہ مکمل گھل مل جائے۔ سرسوں کا ساگ پکاتے وقت اسے اس وقت تک ہاتھ سے گھوٹنا چلایا جاتا ہے، جب تک اس میں مطلوبہ لطافت و نزاکت اور سواد نہ پیدا ہو جائے۔۔۔ اور پکانے والے مکمل تھک کر چُور نہ ہو جائیں۔🥰

روزے اگر سال میں ایک مہینہ ہر مسلمان مرد اور عورت پہ فرض ہیں تو ساگ پنجاب میں دو تین مہینے فرض سمجھ کر کھایا اور کھلایا جاتا ہے۔ پنجاب کی انپڑھ ماسیوں چاچیوں کو بھی پتا ہے کہ ساگ میں کلیشیم، پوٹاشیم، فولاد، فاسفورس اور طاقت کا خزانہ واہوا مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یعنی سلم اینڈ سمارٹ بندے کھائیں تو موٹے تاجے ہو سکتے ہیں اور گوگلو موگلو کھائیں تو چنگے سمارٹ ہو سکتے نہیں یقین تے کسے حکیم نوں پچھ لوو۔

اور جو مرضی کر لیں لیکن کبھی ساگ پکانے والی ماں جی کے سامنے ساگ کی “بدخوئی” نہ کر بیٹھنا۔۔۔ ورنہ گھوٹنا، ڈوئی یا چمٹا وجنے کے روشن امکانات موجود ہوتے ہیں۔۔۔ اور چودہ طبق بھی برائٹ برائٹ ہو سکتے ہیں۔ بعد چہ ایویں سی سی کردے پھرو گے۔ یہ سی سی بھی اصل میں وائٹامن سی کی ہی ایک سٹرانگ ورائٹی ہے۔

ویسے تو پورے پنجاب اور باقی صوبوں میں بھی ساگ پکایا اور کھایا جاتا ہے لیکن پنجاب کے ضلع سرگودھا کے مالٹے، مولوی اور ساگ پورے ملک میں مشہور ہیں۔۔۔ اور شیخوپورے کا دیسی ککڑ والا ساگ اور گوجراں آلے کا چڑا بوٹی ساگ بھی چوکھا سوادی ہوتا ہے۔

ساگ پک جائے تو باقی سارے کم چھوڑ کے گھر دے سارے “جی” کٹھے ہوکے بیٹھ کے جی بھر کے کھاتے ہیں۔۔۔ اکثر نے تو ساتھ چمچیاں رکھی ہوتی ہیں۔۔۔ کہ رج رج کھاواں گے۔۔۔ ساگ کے ساتھ مکئی کی چوپڑی روٹی اور چاٹی کی لسی نہ ہوتو سمجھیں آپ کا ذوقِ ساگ ماٹھا ہی ہے

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button