مونس الٰہی کے دوست فرحان خان بازیاب، عدالت پیش کیا گیا
سی سی پی او لاہور نے مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی کے دوست احمد فرحان خان کو بازیاب کرکے لاہور ہائی کورٹ میں پیش کردیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس عالیہ نیلم نے احمد فرحان کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی، سماعت کے دوران سی سی پی او لاہور عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت عالیہ میں مونس الٰہی کے قریبی دوست احمد فرحان کو بھی پیش کیا گیا،وکیل امجد پرویز نے مؤقف اختیار کیا کہ ہمارا معاملہ حل ہوچکا ہے لہذا مزید کارروائی نہیں چاہتے، جس پر عدالت نے احمد فرحان کی بازیابی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔
لاہور ہائیکور کے باہر میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے احمد فرحان کا کہنا تھا کہ وہ کہیں نہیں گئے تھے بلکہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ تھے۔
واضح رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے مونس الہٰی کے دوست احمد فرحان کی مبینہ گرفتاری کا نوٹس لےکر سی سی پی او کو انہیں بازیاب کرانے کا حکم دیا تھا۔احمد فرحان کے بھائی سلمان ظہیر خان نے غیرقانونی حراست کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ایف آئی اے نے ان کے بھائی کو اٹھایا اور غیر قانونی حراست میں رکھا،تاہم ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں اس الزام کی تردید کرتے ہوئے فرحان کو کارپوریٹ کرائم کی انکوائری میں کال اپ نوٹس جاری کیا تھا، رپورٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ احمد فرحان کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی اور نہ ہی وہ ایف آئی اے کی حراست میں ہے۔
بعد ازاں ایف آئی اے نے کارپوریٹ کرائم کے الزام میں وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے اہل خانہ کے خلاف انکوائر