پاکستانی اداکارہ کا بھارتی پروڈیوسر پر جنسی ہراسانی کا الزام
عروف پاکستانی اداکارہ مہرین شاہ نے سیک فلم کی شوٹنگ کے دوران بھارتی پروڈیوسر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نفسانی خواہشات کی تکمیل سے انکار پر مجھے ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ بیمار پڑنے پر کوئی مجھے ہسپتال تک نہیں لے کر گیا۔ اداکارہ نے ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ پاکستانی ڈائریکٹر احسان زیدی کے توسط سے وہ آذربائیجان کے شہر باکو میں فلم کی شوٹنگ کیلئے آئی ہوئی ہیں جہاں فلم کے انڈین پروڈیوسر راج گپتا نے ان کے ساتھ جنسی ہراسانی کی کوشش کی۔ مہرین کا کہنا تھا کہ انڈین پروڈیوسر کی نازیبا حرکتوں پر ڈائریکٹر احسان زیدی مکمل خاموش رہے اور انہوں نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے دوٹوک انکار پر میرے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا، جب میں بیمار ہوگئی تو کوئی مجھے ہسپتال تک نہیں لے کر گیا اور آخری دن کے شوٹ پر مجھے کھانا تک نہیں دیا گیا، مہرین شاہ کا کہنا تھا کہ رات کو ہمارے ہوٹل میں طوائفوں کو جنسی بھوک مٹانے کے لیے لایا جاتا تھا اور یہ والا کام بھی انڈین پروڈیوسر کرتے تھے۔ مہرین شاہ نے کہا کہ ایک موقع پر احسان زیدی نے مجھے کہا کہ اگر تم نے کام نہیں کرنا ہے تو بھاڑ میں جاؤ، اب وہ باکو شہر میں ہی موجود ہیں اور اپنے پیسوں سے ٹکٹ خرید کر پاکستان واپس آئیں گی۔اداکارہ نے بتایا کہ ان کے ویڈیو پیغام کا مقصد یہ ہے کہ جو لڑکیاں شوبز میں کام کر رہی ہیں وہ ایسے لوگوں سے خبردار ہو جائیں جو ان کا استحصال کرنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔