دنیا کے ساتھ ساتھ
تحریر:جاوید چودھری ، بشکریہ: روزنامہ ایکسپریس
شرم الشیخ مصر کا ساحلی اور سیاحتی شہر ہے‘ یہ شہر صحرائے سینا کی ٹپ پر ریڈ سی کے کنارے واقع ہے اور اپنے ریزارٹس‘ہوٹلز‘ سپاز اور ریستورانوں کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے‘ مجھے چھ مرتبہ وہاں جانے کا اتفاق ہوا‘ دنیا بھر سے وہاں فلائٹس جاتی ہیں اور ہر سال وہاں لاکھوں سیاح جاتے ہیں۔مصر نے اپنے اس مقام کو پاپولر بنانے کے لیے اسے ویزہ فری کر دیا ہے‘ آپ دنیا کے کسی بھی ملک سے تعلق رکھتے ہیں یا آپ کے پاس کوئی بھی پاسپورٹ ہے‘ آپ فلائٹ لیں اور شرم الشیخ پہنچ جائیں بس آپ کے پاس دو ہزار ڈالرز اور کریڈٹ کارڈ ہونا چاہیے۔
آپ سے ایئرپورٹ پر کرنسی کے بارے میں پوچھا جائے گا اور آپ کو ویزہ آن آرائیول دے دیا جائے گا تاہم یہ ویزہ صرف شرم الشیخ کے لیے ہو گا‘ آپ وہاں سے مصر کے کسی دوسرے شہر نہیں جا سکیں گے‘ مصر اور اسرائیل کے درمیان فرعون راعمیسس ٹو کے زمانے سے لڑائی چل رہی ہے‘ دوسری جنگ عظیم کے بعد بھی مصر اور اسرائیل میں چھ جنگیں ہو چکی ہیں۔
دونوں ملکوں کی سرحدیں ملتی ہیں‘دونوں میں اختلافات بھی ہیں لیکن ساتھ ساتھ سیاحت بھی چل رہی ہے‘ اسرائیلی شہری ویزے کے بغیر صحرائے سینا میں آسکتے ہیں‘ یہ ویزے کے بغیر کوہ طور کی زیارت بھی کر سکتے ہیں۔اردن بھی اسرائیل کی سرحد پر واقع ہے اور یہ بھی ایک سیاحتی ملک ہے‘ اس نے بھی گروپ ویزے آسان کر دیے ہیں‘ آپ اپنا گروپ بنائیں‘ کسی سیاحتی کمپنی سے رابطہ کریں اور اردن چلے جائیں بس آپ کے پاس کم از کم دو ہزار ڈالرز ہونے چاہییں‘ میں پچھلے ماہ کمبوڈیا گیا تھا‘ اس کا ویزہ بھی آن لائن تھا‘ آپ کا فنانشل بیک گراؤنڈ اگر اچھا ہے۔
کریڈٹ کارڈز ہیں اور آپ اگر ڈالرز میں پے منٹ کر سکتے ہیں تو آپ کمبوڈیا کا ویزہ بھی آن لائن لے سکتے ہیں اور آپ وہاں جا کر موجیں ماریں‘ اسرائیل دنیا کا مشکل ترین ملک ہے مگر یہ بھی ویزہ فری ہے‘ آپ اگر سیاحت کے لیے اسرائیل جانا چاہتے ہیں تو آپ بکنگ کرائیں اور چلے جائیں‘ آپ کو آن آرائیول ویزہ مل جائے گا تاہم یہ سہولت پاکستانیوں کے لیے نہیں ہے‘ دبئی‘ قطر‘ ترکی‘ سینٹرل ایشیا‘ ملائیشیا‘ انڈونیشیا‘ بھارت‘ سنگا پور اور چین حتیٰ کہ جاپان کے چند سیاحتی علاقوں کے لیے بھی آن آرائیول یا آن لائن ویزے کی سہولت موجود ہے۔یورپ کے ملک بھی اب تیزی سے اس ڈائریکشن پر جا رہے ہیں‘ یہ امکان بھی موجود ہے آج سے دس سال بعد دنیا کے زیادہ تر ملک سیاحوں کے لیے کھل جائیں گے‘ آپ اگر معاشی طور پر مضبوط ہیں اور اگر آپ کی ٹریول ہسٹری اچھی ہے تو آپ کسی بھی ملک میں ویزے کے بغیر لینڈ کر سکیں گے‘ سوال یہ ہے ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ جواب بہت آسان ہے۔
سیاحت دنیا کی سب سے بڑی انڈسٹری ہے اور ملک اس انڈسٹری کے ذریعے زیادہ سے زیادہ سرمایہ سمیٹنا چاہتے ہیں لہٰذا یہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں‘ آپ چین کے صرف ایک سیاحتی سیکٹر سے اس انڈسٹری کا فیوچر دیکھ لیں‘ چین نے پچھلے ہفتے اپنا ملک ونٹر اسپورٹس اور سنو ٹورازم کے لیے کھول دیا۔چینی حکومت کا خیال ہے اگلی دو سردیوںمیں ان کے ٹھنڈے علاقوں میں 52کروڑ سیاح ونٹر اسپورٹس اور سنو ٹورازم کے لیے آئیں گے اور چین ان سے 105 بلین ڈالرز کمائے گا‘ جی ہاں 105 بلین ڈالرز‘ چین میں پچھلے سال سردیوں میں بھی 34 کروڑ 40 لاکھ سیاح آئے تھے یعنی ہماری آبادی سے دگنے لوگ‘ ہر سال صرف پیرس شہر دیکھنے کے لیے 10 کروڑ لوگ فرانس جاتے ہیں۔
ترکی میں 45 ملین سیاح آتے ہیں اور اسپین میں 80 ملین‘ کیوبا جیسا کمیونسٹ م